نئی دہلی، 26؍جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )جنوبی دہلی کے چھتر پور کے راج پورخورد گاؤں میں رہنے والے افریقی شہریوں کی زندگی اب عام ہو رہی ہے۔ایک ماہ قبل علاقے میں مقامی لوگوں نے مبینہ طور پر افریقی شہریوں کے ایک گروپ پر حملہ کردیا تھا۔صبح کی دھوپ نکلنے کے ساتھ علاقے میں رہنے والے افریقی شہری اپنے روز مرہ کے کاموں میں لگ جاتے ہیں۔یہاں رہنے والے افریقی شہری ٹیچر ، باورچی اورہیئر ڈریسر سے لے کر لانڈری خدمات فراہم کرنے والے جیسے مختلف طرح کے کام کرتے ہیں۔گزشتہ 6 سال میں راج پور خورد میں افریقی ممالک بنیادی طور نائیجیریا، یوگانڈا، کانگو، جنوبی افریقہ اور کیمرون کے تقریبا ایک ہزار شہری بس گئے ہیں۔ان میں مرد، عورتیں دونوں شامل ہیں۔مئی میں چار الگ الگ واقعات میں چھتر پور کے راج پورخورد اور میدان گڑھی گاؤں میں افریقی شہریوں کے گروپ پر حملے کئے گئے تھے۔ان واقعات سے تقریباََ ایک ہفتے پہلے شہر کے وسنت کنج علاقے میں کانگو کے رہنے والے ایک نوجوان کوپیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا تھا۔قابل ذکرہے کہ مقامی لوگ افریقی شہریوں کے رہن سہن کے طور طریقوں کو ان واقعات کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔مقامی شہری حمایت سنگھ نے کہاکہ احتجاج فطری ہے۔وہ ہمیشہ آوارہ گردی کرتے ہیں، ان کے لیے زندگی کا مطلب کلب جانا، دیر رات تک پارٹی کرنا اور شراب پینا ہے۔سنگھ نے کہا کہ حالانکہ 26؍مئی کے واقعہ کے بعد تشدد کی کوئی خبر نہیں ہے اور حالات معمول پر آ رہے ہیں ۔